لڑکیوں کا نام رُخسانہ کیوں رکھا جاتا ہے؟ جانئے مطلب اور دلچسپ تاریخ رُخسانہ خوبصورت اور گلابی گالوں والی دوشیزہ کو کہا جاتا ہے۔ دلچسپ اور حیران کن بات یہ ہے کہ ‘رخسانہ’ اردو کا نام نہیں ہے، اسے انگریزی میں Roxana کہتے ہیں۔ قدیم یونان اورقدیم ایران میں یہ نام ایسی لڑکیوں کا رکھا جاتا تھا جو قدرتی طور پر خوبصورت گالوں کی مالک ہوتی تھیں اور ان کا ملکوتی حسن دیکھنے والوں کو گھائل کردیتا تھا۔ اس سے بھی زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ رخسانہ عظیم فاتح سکندر اعظم کی محبوبہ کا نام تھا، جس کے بعد رخسانہ کا نام ایسا معروف ہوا کہ آج بھی اسکی شہرت میں کمی واقعی نہیں ہوئی۔ سکندر اعظم کی محبوبہ رخسانہ (Roxana) ایرانی شہزادی تھی جس کے عشق نے سکندر اعظم کو اس سے شادی پر مجبور کردیا تھا۔ وہ تیس سال کی عمر میں مرگئی تھی۔ تاریخ کے مطابق وہ 310 قبل مسیح میں پیدا ہوئی اور 340 قبل مسیح میں اس کو اس کے بیٹے الیگزنڈر چہارم کے ساتھ زہر دے کر ماردیا گیا تھا ۔
پانیوں کے نیچے چھپے شہر اور ایک قبرستان کی کہانی آزاد کشمیر کے شہر میرپور پکو جدید طرز زندگی اور خوبصورتی کی وجہ سے منی لندن بھی کہا جاتا ہے ۔اس شہر کی تاریخ اپنے اندر بین المذاہب ہم آہنگی اور مذہبی رواداری کی لازوال داستانیں سمیٹے ہوئے ہے۔ میرپور شہر سے چند کلو میٹر کے فاصلے پر پرانا میر پور شہر بھی موجود ہے جو سال میں کچھ ماہ کے لیے منگلا ڈیم کے پانی میں گم ہو جاتا ہے لیکن کچھ عرصے بعد دوبارہ اپنی تہذیب کی کہانی سنانے کے لیے سامنے آتا ہے ۔ 1960 میں جب منگلا ڈیم بنا تو تاریخی حیثیت رکھنے والا پرانا میرپور شہر پانی کی نذر ہوگیا۔ میرپور آزاد کشمیر کے باسیوں نے نہ صرف اپنی زمینیں ،گھر،ثقافت بلکہ اپنے آباؤ اجداد کی قبریں تک منگلا ڈیم کے پانی کی نذر کر دیں۔۔منگلا ڈیم ہر سال جون سے نومبر تک پانی سے بھرا رہتا ہے اور نومبر میں پانی کی سطح کم ہوتے ہی شہریوں کی بڑی تعداد اپنے تاریخی ورثہ کو دیکھنے کے لیے یہاں کا رخ کرتی ہے۔ پرانے شہر میں میرپور شہر کے والی میراں خان گھگڑ کا مزار موجود ہے ۔ اس شہر میں ہندوؤں کے مندر، گردوارے ، مساجد اور اور مزارات کی موجودگی تقسیم سے پہلے یہاں کے لوگوں ک...
بھارت جنگ کے دوران جوانوں کی دلیری اور بہادری کو بیان کرنے والی تصاویر مندرجہ ذیل ہیں۔ انیس سو پینسٹھ کی پاک بھارت جنگ کی تصویری جھلکیاں وہ جگہ جہاں میجر عزیز بھٹی شہید نے جام شہادت نوش کیا، تصویر میں رائفل پر عزیز بھٹی کا ہیلمٹ دیکھا جا سکتا ہے۔ میجر جنرل آغا محمد یحیٰ خان فیلڈ مارشل ایوب خان کو اگلے مورچوں پر جنگ کی صورتحال سے آگاہ کر رہے ہیں۔ پاکستانی فوجی 65 کی جنگ کے دوران قبضے میں لیے گئے بھارتی فوج کے ٹینکوں پر بیٹھ کر جشن منا تے ہوئے کھیم کھاران کا بازار جہاں سے بھارتی فوجی قصور پر حملہ کرتے تھے، پاک فوج کے جوانوں نے یہاں بھی قبضہ کر لیا تھا۔ غیرملکی اخبارات کے نمائندے کھیم کھاران میں پاک فوج کے زیرقبضہ علاقوں کو دورہ کر تے ہوئے۔ چناب کے معرکے میں پاک فوج کی جانب سے قبضہ میں لیے گئے بھارتی ٹینک۔ پاک فوج کے ٹینک بھارتی فوج سے معرکے میں آگے بڑھتے ہوئے۔ فیلڈ مارشل ایوب خان جام شہادت نوش کرنے والے میجر عزیز بھٹی شہید کی بیوہ کو پاک فوج کا سب سے بڑا اعزاز نشان حیدر دے رہے ہیں۔ بھارت کے جنگی قیدی ایک کیمپ میں منعقد ریس میں شرکت کرتے ہوئے۔ ...
Comments
Post a Comment